Results 1 to 3 of 3

Thread: کتاب ’’بمبار مافیا ‘‘ ۔۔۔۔۔ صہیب مرغوب

  1. #1
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    candel کتاب ’’بمبار مافیا ‘‘ ۔۔۔۔۔ صہیب مرغوب

    کتاب ’’بمبار مافیا ‘‘ ۔۔۔۔۔ صہیب مرغوب

    Bombar mafia.jpg
    کہانی کار میلکم کلاڈ ویل Ú©ÛŒ نئی کتاب ’’بمبار مافیا ‘‘ Ú©ÛŒ اشاعت رکوانے Ú©ÛŒ بہت کوشش Ú©ÛŒ گئی لیکن کتاب منظر عام پر آ ہی گئی ØŒ کئی اداروں Ù†Û’ اسے بیسٹ سیلر بھی قرار دے دیا ہے۔یہ کتاب پہلی اور دوسری جنگ عظیم میں دشمنوں کا خون پانی Ú©ÛŒ طرØ+ بہانے والے امریکی اور جرمن فوجیوں Ú©Û’ گھومتی ہے۔ کتاب میں وہ جنگی اخلاقیات پر بØ+Ø« کرتے ہوئے لکھتا ہے کہ ’’17جون 1917Ø¡ کا دن فراموش کرنا ناممکن ہے جب جرمن طیاروں Ù†Û’ اپر نارتھ سکول Ú©ÛŒ عمارت پر بم گرائے Û” 18بچوسں Ú©Û’ ننھے ننھے تابوتوں Ú©Ùˆ دیکھ کر پورے ملک پر سوگ طاری ہو گیا تھا اسی سے لوگوں Ú©Ùˆ اندازہ ہونے لگا تھا کہ نئی دنیا کسی ہو گی، ہر جنگ میں صرف بچے ہی پہلا نشانہ بنیں گے‘‘۔
    مصنف کے بقول ’’1932ء میں کہے گئے سابق وزیر اعظم یو کے سٹینلے بالڈون کے یہ الفاظ کون بھول سکتا ہے کہ ’’اگر ہم خود زندہ رہنا چاہتے ہیں تو دشمنوں کے زیادہ سے زیادہ بچوں اور خواتین کو ہلاک کردنیا چاہئے ،ان کی موت ہی ہماری زندگی ہے‘‘ ۔
    میلکم لکھتا ہے کہ ....’’امریکہ Ù†Û’ اگرچہ جاپان اور جرمنی Ú©Û’ اندر تک ہر Ø´Û’ Ú©Ùˆ نیست Ùˆ نابود کرنے والے طیارے بنا لئے تھے ØŒ امریکہ پائلٹس عسکری ٹھکانوں اور شہری تنصیبات میں بھی تمیز کر سکتے تھے ØŒ لیکن اس Ú©Û’ باوجود Ú©Ú†Ú¾ افسران دشمنوں Ú©Û’ بچوں اور خواتین سمیت ہر Ø´Û’ Ú©Ùˆ نشانہ بنانے Ú©ÛŒ ہدایت کرتے رہے Û” اس قسم Ú©ÛŒ فضائیہ Ú©Ùˆ ’’بمبار مافیا ‘‘ Ú©Û’ سوا اور کیا نام دیا جا سکتا ہے ۔وہ لکھتا ہے کہ ’’یہ فوج مافیا سے Ú©Ù… نہ تھی۔انسانی جانوں سے کھیلنے والا مافیا، بم گرانے والا مافیا‘‘۔وہ کہتا ہے کہ ’’اس گناہ پر کوئی بات نہیں کرتا جب Ø+ریفوں Ú©Ùˆ جھکانے Ú©Û’ لئے سکولوں، کالجوں اور صØ+ت عامہ Ú©Û’ مراکز بھی راکھ کا ڈھیر بنا دیئے گئے تھے‘‘۔
    میلکم کلاڈویل دو امریکی فوجی افسروں Ú©Û’ سہارے بØ+Ø« Ú©Ùˆ آگے بڑھاتے ہوئے لکھتا ہے کہ ’’ الباماکی فوجی تربیت گاہ میں دو عسکری ذہن پروان Ú†Ú‘Ú¾Û’ ۔ایک سوچ دشمن Ú©ÛŒ نسل Ú©Ùˆ مٹانے Ú©Û’ درپے تھی اور دوسری سوچ Ú©Û’ Ø+امل افسران Ú©Û’ نزدیک عسکری ٹھکانوں Ú©Û’ علاوہ کسی بھی سول مقام پر بم گرانا غیر انسانی فعل ہے۔ اچھی سوچ Ú©Û’ Ø+امل افسران جنگ میں ہار جاتے ØŒ کیونکہ جنگ چھڑتے ہی اخلاقیات کا جنازہ Ù†Ú©Ù„ جاتا ہے۔دوسری جنگ عظیم Ú©Û’ دوران اس سوچ Ú©ÛŒ نمائندگی فوجی افسر ہے ووڈنسل (Haywood Hansell)کر رہے تھے ۔جب انگلینڈ میں امریکی فوج Ú©ÛŒ کمان ہے ووڈ ہینسل Ù†Û’ سنبھالی تو انہوں Ù†Û’ صرف جرمن فوج Ú©ÛŒ سپلائی لائنز اور صنعتوں Ú©Ùˆ نشانہ بنایا ۔بقول مصنف ’’انہوں Ù†Û’ کہا کہ خراب موسم Ú©Û’ باعث جنگی ٹھکانوں پر Ø+ملہ نہیں کر سکا Û” انہوں Ù†Û’ نیپام بموں Ú©ÛŒ اندھا دھند بارش کرنے سے بھی انکار کردیا۔جس پر ان Ú©ÛŒ تقرری ماریانہ آئی لینڈ کر دی گئی۔(انہوں Ù†Û’ وہاں بھی شہری علاقوں Ú©Ùˆ نشانہ بنانے سے گریز کیا)Û” ان Ú©ÛŒ جگہ 1944Ø¡ میں جنرل کرٹس لیمے (Curtis Lemay) کوبھیج دیا گیا ۔جنرل کرٹس Ù†Û’ ’’بمبار مافیا‘‘ کا روپ دھار لیا، ٹوکیو سمیت 67جاپانی شہروں Ú©ÛŒ اینٹ سے اینٹ بجا دی۔ صرف ایک دن میں 1665ٹن نیپام بم گرائے گئے ۔ٹوکیو Ú©Û’ 16کلومیٹر رقبے میں آگ بھڑک رہے تھی، انسانی تاریخ Ú©ÛŒ اس بد ترین آگ ØŒ جس میں Ú†Ú¾ گھنٹے Ú©Û’ دوران 1لاکھ جاپانی جل کر کوئلہ ہو گئے تھے۔ یو ایس ایئر کور Ù†Û’ جاپانی شہر ماریانہ آئی لینڈپر مسلسل 55روز تک فضائی Ø+ملے کئے Û” وہ شیطانی کھیل کھیل رہے تھے اور سمجھ رہے تھے کہ اسی کھیل سے اچھائی (ہتھیار پھینکنا ) برآمد ہو گی۔یہ Ø+ملے ہتھیار پھینکنے تک جاری رہے ۔ایٹمی Ø+ملہ دراصل اضافی تھا ورنہ جاپان Ú©ÛŒ اینٹ سے انیٹ تو پہلے ہی بجا دی گئی تھی‘‘۔
    ایک پائلٹ کہتاہے کہ جب میں جب نے نیچے دیکھا تو لگا کہ جہنم یہی ہے‘۔بچوں کے جلنے کی بدبو اس قدر تھی 5 ہزار فٹ بلندی پر بھی ناک پھٹی جا رہی تھی ۔ایک جنرل نے لیمے کو کہتے ہوئے سنا تھا ، ’’سب کچھ راکھ کا ڈھیر تھا.. .... وہ، وہ،وہ،وہ .....کچھ بھی سلامت نہ بچا۔جنرل لیمے کا تصور تھا کہ آگے بڑھو، جو سامنے آئے تباہ کردو۔ان کی نظریں جنگی اخلاقیات پر نہیں بلکہ جنگی امکانات پر مرکوز تھیں۔
    جرمنی کا ریاستی دارالØ+کومت ڈریسڈن اپنے دور کا گنجان آباد شہر تھا ØŒ دوسری جنگ عظم Ú©Û’ دوران شہر کا مرکزی Ø+صہ کھنڈر بن چکا تھا۔ 25 ہزار افراد مارے گئے تھے۔ ڈریسڈن (Dresden) پر تباہ Ú©Ù† بمباری کرنے والا بھی وہی تھا۔انہوں Ù†Û’ بال بیئرنگ فیکٹری کوتباہ کرکے جرمنی Ú©ÛŒ اسلØ+ہ سازی Ú©Ùˆ بریکیں لگا دی تھیں۔ اسے دنیا ’’شیون فرٹ مشن ‘‘ (Schweifut) Ú©Û’ نام سے جانتی ہے۔ انہوں Ù†Û’ جنگ ویت نام کا Ø+والہ بھی ہمارے سامنے ہے جنرل ہیرلڈ Ù†Û’ 1968Ø¡ میں ویت نام Ú©Ùˆ پتھر Ú©Û’ زمانے میں پہنچا دیا تھا‘‘۔
    Û”1930Ø¡ میں جدید جنگی تیاری Ú©Û’ ساتھ ا مریکہ جان گیا تھا کہ ان Ú©Ùˆ اب مستقبل Ú©Û’ ہتھیار مل گئے ہیں۔کیا وہ سچے تھے؟ میلکم گلاڈویل Ú©Û’ مطابق یہ لڑکا طیارے بی۔29 اور اس Ú©ÛŒ جدید قسمیں تھیں،بی Û” 29 تیس ہزار فٹ Ú©ÛŒ بلندی سے بھی درست نشانہ لگا سکتا ہے۔جبکہ دیگر کا خیال تھا کہ ان طیاروں Ú©Û’ ذریعے Ú©ÛŒ گئی بمباری سے مکانات تباہ کئے گئے تھے۔کیونکہ بم زمین پر گرنے میں اگر20 سیکنڈ بھی Ù„Û’ Ù„Û’ تو جہاز 25فٹ آگے جا چکا ہوتا تھا۔یہ طیارے اتنے بھی Ù…Ø+فوظ نہ تھے۔ کیونکہ 1943Ø¡ میں ان طیاروں Ú©Ùˆ بھی گرا لیا گیا تھا اور 25فیصد پائلٹ کبھی واپس نہیں آئے Û”
    یہ کتاب ایک ایسے وقت میں منظرعام پر آئی ہے جب دنیا 62سے زائد فلسطینی بچوں کی شہادت کا سوگ منا رہی ہے اور آئر لینڈ نے تو اپنی قرارداد کے ذریعے اسرائیل کو غاصب ملک بھی قرارد ے دیا ہے۔



    2gvsho3 - کتاب ’’بمبار مافیا ‘‘ ۔۔۔۔۔ صہیب مرغوب

  2. #2
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Default Re: کتاب ’’بمبار مافیا ‘‘ ۔۔۔۔۔ صہیب مرغوب

    2gvsho3 - کتاب ’’بمبار مافیا ‘‘ ۔۔۔۔۔ صہیب مرغوب

  3. #3
    Join Date
    Jan 2023
    Location
    Saudi Arabia
    Posts
    565
    Mentioned
    0 Post(s)
    Tagged
    0 Thread(s)
    Rep Power
    2

    Default Re: کتاب ’’بمبار مافیا ‘‘ ۔۔۔۔۔ صہیب مرغوب

    Nice

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •